تہنیت نامہ
ذوالمجد والکرم معزز و محترم حضرت اقدس الحاج مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب زید مجدکم
العالی
استاذ حدیث و فقہ دارالعلوم وقف دیوبند ونائب امیر شریعت
امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمدللہ ! بندہ ناچیز مع اہل و عیال بخیر و عافیت ہے خدا
کرے حضور والا بھی بخیر و عافیت ہوں۔
آج 15؍شعبان المعظم 1442 ھ مطابق 30؍مارچ 2021ء بروز منگل ’’مدرسہ نورالمعارف دیاگنج ارریہ‘‘ کے پڑوس میں مقیم
ایک عزیز کے گھر تقریب شادی میں شریک تھا جس کے سبب وہاٹس ایپ ، فیس بک کی کوئی
خبر دیکھنے کا موقع نہیں ملا، اگر وقت ملا بھی تو ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔
ابھی قبل عشاء مدرسہ واپسی کے بعد دن بھر کی خبروں سے آگاہی
کے خیال سے جیسے ہی سوشل میڈیا کی خبروں کو دیکھنا شروع کیا تو سب سے پہلے جس خبر
پر میری نظر پڑی وہ اخبار کا ایک تراشہ ہے جس کی سرخی ہے ’’نوجوان عالم دین
مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نائب امیر شریعت نامزد‘‘سرخی کو بار بار پڑھا ،
خوب پڑھا، جی بھر کے دیکھا ، آنکھوں کو ٹھنڈک ملی ، دل کو سکون و قرار نصیب ہوا۔
حضرت مولانا شمشاد صاحب رحمانی قاسمی
استاذ حدیث و فقہ دارالعلوم وقف دیوبند ونائب امیر شریعت امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ
چوں کہ خبر میں ذرہ
برابر بھی شک و شبہ کا نہ کوئی امکان تھا ، اور نہ ہی کذب کی گنجائش تھی ، بظاہر ’’شمشاد
رحمانی ‘‘ کا ہمنام کسی انسان کا وجود ممکن ہے لیکن اس کے باوجود ذہن بغیر کسی
تردد کے ، معہود ذہنی ہی کی طرف منتقل ہوا ، اور تفصیلی خبر پڑھنے کے بعد تو فرط
جذبات میں دل خوشی سے جھوم اٹھا ، بل کہ مسرت وشادمانی کی اس کیفیت کو قید تحریر میں
لانا ممکن ہی نہیں ہے۔
جب یہ مژدۂ جاں فزا ’’مدرسہ کنزالعلوم رحمانیہ گریا ضلع ارریہ بہار ‘‘ کے اساتذۂ کرام و طلباء عزیز کو
سنایا تو پورا ماحول ’’ مبارکباد ، مبارکباد‘‘ کی صداؤں سے گونج اٹھا ۔
کسی نے مبنی بر صداقت مصرع ’’حق بہ حق دار رسید‘‘ کے ذریعہ
تہنیت وتبریک پیش کی ، تو دوسرے ہی لمحہ
ایں سعادت بزور بازو نیست
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ، کی صداء باز گشت سنائی دینے لگی۔
اور حقیقت واقعہ بھی یہی ہے کہ لاکھوں صاحب علم وفضل ،
تجربہ کار ، متبحر ، دور اندیش ، کے درمیان میں سے ایک فرد فرید پر نظر کا ٹک جانا
مرضی خداوندی کے بغیر ناممکن امر ہے ۔
میں نے ’’ ذلک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء ‘‘ کا ترانہ گنگناتے
ہوئے اللہ رب العزت کا ہزارہا شکر ادا کیا کہ اس نے صوبہ بہار کے سیمانچل میں واقع
ضلع ارریہ کے ایک دور افتاد گاؤں جھوا سے تعلق رکھنے والے علم وعمل کے پیکر ، صلاحیت
وصالحیت کے بحر بے کراں ، شیریں بیاں ، گفتگو
میں جاذبیت، زبان میں سلاست ،تقریر میں شستگی ، تحریر میں شائستگی ، درس و تدریس میں
مہارت تامہ رکھنے والے ، مقبول مدرس ، تجربہ کار منتظم ، معروف مقرر ، ہر دل عزیز
خطیب ، درجنوں کتابوں کے مصنف،دارالعلوم وقف دیوبند کے مایہ ناز استاذ ،چوٹی کے
علماء میں قابل اعتبار شخصیت کو، ملک کی ایک
دینی و تعلیمی ، ملی و ملکی ، سماجی و اصلاحی مؤقر تنظیم ’’ امارت شرعیہ
بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ ‘‘ کا نائب امیر شریعت منتخب کیا گیا ہے۔ فللہ الحمد والشکر
ہزاروں مبارک بادیاں پیش کرتا ہوں حضرت امیر شریعت بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ مفکر اسلام حضرت مولانا
سید محمد ولی رحمانی صاحب ادام اللہ ظلہ علینا جنرل سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈ و سجادہ نشیں
خانقاہ رحمانی مونگیر کے حسن انتخاب کو کہ آج آپ نے سرزمین ارریہ کے آسمان پر
چمکنے والے ماہ ونجوم کے درمیان ایک ایسے آفتاب کا اضافہ کردیا ہے جس کی روشن
کرنوں سے پورا ملک عموما اور پورا سیمانچل خصوصاً شاداں و فرحاں ہے۔
خاص طور پر علمی حلقہ تو آں جناب کی اس دور اندیشی اور موزوں
انتخاب پر پھولا نہیں سما رہا ہے ۔
میری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو خوب ترقیات سے نوازے اور
جس جذبۂ خلوص ، قلندرانہ صفات اور خود اعتمادی کے ساتھ حضرت امیر شریعت دامت
برکاتہم نے آں جناب کو بحیثیت ’’نائب امیر شریعت‘‘ نامزد کیا ہے اللہ کرے آپ اس پر
کھرا اتریں ، اکابرین امارت شرعیہ و جملہ ملازمین وعملہ کے ساتھ تمام معاونین ،
محبین اور مخلصین امارت شرعیہ کا بھرپور اعتماد حاصل ہو اور آپ کی ذات سے اللہ
تعالی جس طرح دارالعلوم وقف دیوبند کی ترجمانی کا کام لیتا رہا ہے ساتھ ہی امارت
شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ پھلواری شریف پٹنہ بھی دن دونی رات چوگنی ترقی کرے ۔ آمین
یا رب العلمین
نذر من در دو جہاں باعزت و تمکین باد
ایں دعا از من واز جملہ جہاں ’آمین ‘باد
والسلام
سابق معین مدرس دارالعلوم دیوبند
و ناظم مدرسہ کنزالعلوم رحمانیہ گریا، ارریہ
سکریٹری جمعیۃ علماء ارریہ
15؍شعبان المعظم 1442 ھ
مطابق 30؍مارچ 2021ء
0 Comments